دعا تک دین کو بدلتی ہے Can Be Fun For Anyone

اور جب انسان اپنے گناہوں کی وجہ سے گمراہی کے اندھیروں میں چلا جاتا ہے اور راہ حق کو گم کر دیتا ہے، اس وقت دعا ہی وہ روشنی ہے جو انسان کو گمراہیوں کے اندھیروں سے نکال کر، حق کی روشنی کی طرف لاتی ہے۔ جب کثرت گناہ کی وجہ سے انسان کا دل تاریک ہو جاتا ہے تو اس وقت دعا ہی کے ذریعے دل کو نور ایمان سے منور کیا جا سکتا ہے۔ دعا وہ روشنی ہے جو انسان کو گناہوں کی تاریکی سے نکال کر خداوند متعال کے قریب لاتی ہے۔ دعا ہی ہے جو عبد اور معبود کے درمیان قربت کا سبب بنتی ہے۔ دعا ہی ہے جو خالق اور مخلوق کے درمیان رابطے کو پختہ کرتی ہے۔ امير المومنین علی علیہ السلام نے فرمایا:"الدُّعا مِفْتاحُ الرَّحْمَةِ وَ مِصْباحُ الظُّلْمَةِ"دعا رحمت کی چابی اور (دنیا و آخرت) تاریکی کے لیے روشنی ہے۔ یعنی دعا دنیا و آخرت کی تاریکیوں کے لیے روشنی ہے، جس طرح اس دنیا میں انسان کو نور ھدایت کی ضرورت ہے اسی طرح آخرت میں بھی انسان کو click here نور رحمت کی ضرورت ہے۔ جس طرح یہ دعا دنیا میں انسان کو گمراہی کے اندھیرے سے نکال کر ھدایت کی طرف لاتی ہے، اسی طرح آخرت میں جس دن انسان مایوسی و نامیدی کے اندھیرے میں سرگردان ہو گا تو یہ دعا اس وقت بھی انسان کی مونس و مددگار ہو گی۔

  تم نے جلد بازی سے کام لیا ہے، جب تم  نماز پڑھو اور تشہد میں بیٹھو تو اللہ کی شایان ِ شان حمد و ثنا بیان کرو، اور پھر مجھ پر درود بھیجو، اس کے بعد دعا کرو) احمد، ابو داود، ترمذی نے اسے روایت کیا ہے اور ترمذی نے اسے حسن کہا ہے۔

زمرہ جات سوال بھیجیں تازہ ترین جوابات اسلام کا تعارف حاصل کریں کتابیں اور مضامین مضامین مضامین ویب سائٹ کے بارے میں رہنمائے صارف

ابراہیم رئیسی کیجانب سے شہید قاسم سلیمانی کی تصویر بلند کرنیکے اقدام پر عرب صارفین کا ردعمل

مسلم کی روایت میں ہے: ”بندے کی دعا اس وقت تک قبول ہوتی ہے، جب تک وہ کسی برائی اور قطع رحمی کی دعا نہ کرے اور جب تک وہ جلدی نہ کرے“۔ رسول اللہ ﷺ سے پوچھا گیا کہ جلدی کرنے سے کیا مراد ہے؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”یوں کہنے لگے کہ میں نے بہت مرتبہ دعا کی تھی، لیکن مجھے نہیں لگتا کہ وہ قبول ہوئی۔ اس پر وہ افسوس شروع کردے اور دعا کرنا چھوڑ دے“۔

فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن بن عبدالعزیز السُدیس حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ پروفیسر ڈاکٹر حافظ عبدالرحمٰن مدنی حفظہ اللہ

 اس شخص سے زیادہ گمراہ کون ہو سکتا ہے جو اللہ کو چھوڑ کر قیامت تک جواب نہ دینے والوں کو پکارے، بلکہ وہ ان کی پکار سے غافل بھی ہوں۔ اور جب لوگوں کو اکٹھا کیا جائے گا تو وہ ان کے دشمن بن جائیں گے اور وہ [معبودان باطلہ ]ان کی عبادت کا یکسر انکار کر دینگے۔

 [جنت میں داخلہ] نہ تمہاری آرزوؤں پر [موقوف]ہے اور نہ اہل کتاب کی آرزوؤں  پر، جو بھی برے کام کرے گا اس کی سزا پائے گا اور اللہ کے سوا کسی کو اپنا دوست و مدد گار نہ پائے گا۔

دعا کا موضوع کوئ نیا اور اچہوتا موظوع نہیں ہے۔یہ موضوع اتنا ہی قدیم ہے جتنا کے خود انسان قدیم ہے۔حضرت آدم کو جو رب کریم نے جو دعا سیکھائوہ قرآن میں موجود ہے۔اسطرح پے در پے باقی انبیاءکی بھی دعا موجود ہے۔

تقدیر سے مراد ہے ایسی ناپسندیدہ چیز کا پیش آنا جس سے انسان ڈرتا ہے، لہٰذا حدیث کا مطلب یہ ہوا کہ جب بندہ کو دعا کرنے کی توفیق ہو جاتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس سے ایسی چیز کو دور کرتا ہے۔

تجویز کردہ ترجمہتجویز کردہ ٹیکسٹ(متن)۔ (اختیاری) نسخ النص الحالي

۱) پہلا قول یہ ہے کہ تقدیر سے مراد ایسی ناپسندیدہ چیز کا پیش آنا ہے، جس سے انسان ڈرتا ہے، لہٰذا حدیث کا مطلب یہ ہوا کہ جب بندہ کو دعا کرنے کی توفیق مل جاتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس سے ایسی چیز کو دور کرتا ہے۔

اللہ تعالی تمہیں عدل و احسان اور قریبی رشتہ داروں کو دینے کا حکم دیتا ہے، اور تمہیں فحاشی، برائی، اور سرکشی سے روکتا ہے ، اللہ تعالی تمہیں وعظ کرتا ہے تاکہ تم نصیحت پکڑو۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15

Comments on “دعا تک دین کو بدلتی ہے Can Be Fun For Anyone”

Leave a Reply

Gravatar